جمعہ 12 ستمبر 2025 - 18:56
صہیونی حکومت کا مقابلہ عملی اور ٹھوس اقدام سے ہی ممکن ہے: آیت‌اللہ سید احمد خاتمی

حوزہ/ تہران کے عارضی امام جمعہ، آیت‌اللہ سید احمد خاتمی نے اپنے خطبے میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف صرف بین الاقوامی اداروں سے اپیلیں کافی نہیں، اس کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے عارضی امام جمعہ، آیت‌اللہ سید احمد خاتمی نے اپنے خطبے میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف صرف بین الاقوامی اداروں سے اپیلیں کافی نہیں، اس کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہفتہ وحدت اور میلادِ رسول اکرمؐ و امام جعفر صادقؑ کے موقع پر ملک بھر میں منعقدہ تقریبات کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیعہ اور سنی ہمیشہ بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں اور یہ تعلیمات امام صادقؑ ہی کی رہنمائی کا نتیجہ ہیں۔

امام جمعہ نے رہبر انقلاب کی رہنمائیوں کو اہم قرار دیا اور کہا کہ پیداوار کے مراکز کی حفاظت، توانائی کی بلا تعطل فراہمی اور بنیادی اشیائے ضرورت کا محفوظ ذخیرہ ملک کی معیشت کے لیے ضروری ہے۔ آیت‌اللہ خاتمی نے حکومت کو ہدایت دی کہ عوام کی زندگی آسان بنانے، گیس کی فراہمی یقینی بنانے اور دینی اقدار کے احترام کو ہمیشہ پیشِ نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی اصل طاقت دین، اتحاد، شجاع قیادت، عوام کی وابستگی، دفاعی قوت اور سائنسی ترقی میں ہے۔ قطر میں حماس کے خلاف اسرائیل کی حالیہ کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ریاست ابتدا ہی سے جارحانہ رویے پر قائم ہے اور صبرا و شتیلا جیسے واقعات اس کی تاریخ کا حصہ ہیں۔

آیت‌اللہ خاتمی نے بعض عرب ممالک کو خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کو مزید طاقت ملی تو خطے کے دیگر ممالک بھی اس کے نشانے پر ہوں گے۔ ان کے مطابق صرف بیانات سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ مسلم ممالک کو اسرائیل کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات منقطع کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حزب‌ الله لبنان کی مزاحمتی قوت ہے اور اس کو کمزور کرنا نہ صرف لبنان بلکہ پورے خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

آخر میں آیت‌اللہ خاتمی نے عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں بڑھتی ہوئی حمایت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ اتحاد امت مسلمہ کی بیداری کی علامت ہے جسے مزید تقویت ملنی چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha